Orhan

Add To collaction

محبت کا آخری سفر 

محبت کا آخری سفر از پری وش تالپور قسط نمبر6

"خواب ٹوٹنے کی تکلیف میں اچھی طرح سے جانتی ہوں " "کچھ دیر کے لیے حاجرہ میڈم خاموش ہوگئی" "عائشہ سر جھکائے کسی غیر مرئی نقطی پر نظریں جمائے اپنی تقدیر پر نالاں تھی اپنی قسمت پر ماتم کناں " "آپ ایک سمجھدار لڑکی ہیں اپنی زندگی میں لڑنا سیکھیں آپ اکیلی ہیں کوئی آپ کو دیکھنے والا نہیں آپ کسی غلط لوگوں کے ہتھے لگیں یا نقصان ہو اس لیے میں آپ کو اپنی بہو بنانا چاہتی ہوں ، میرے بیٹے واصف کے لیے اگر آپ کو کوئی اعتراض نا ہو تو مجھے غلط مت سمجھنا میں نے بہت سوچ سمجھ کر آپ سے یے بات کی ہے، واصف مہوش کے جانے کے بعد بہت اکیلا ہو گیا ہے اسے کسی سہارے کی بہت ضرورت ہے اور میرے پوتا پوتی کو ایک ماں کی مجھے تم ایک بہترین لڑکی لگتی ہو اور مجھے اپنے گھر کے لیے تم جیسی بہو کی ہی ضرورت ہے " عائشہ نے حیرانی سے سر اٹھا کر انہیں دیکھا اسے سمجھ نا آیا آخر میم کہہ کیا رہی ہے "عائشہ میں آپ کی کیفیت سمجھ سکتی ہوں مگر ایک عورت ہونے کے ناطے میں صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ اکیلی عورت کے لیے یے دنیا بہت مشکل ہو جاتی ہے آج آپ ایک غلط شخص کی جال میں آگئیں مگر شکر ہے اس نے آپ کو کوئی نقصان نہیں پھنچایا ، ورنہ مرد ہر کھیل بہت شاطر سے کھیلتا ہے میں امید کرتی ہوں آپ کو میری باتوں سے بہت کچھ سمجھ میں آگیا ہوگا ، میں آپ کے فیصلے کی منتظر رہوں گی آپ ایک ہونہار اسٹوڈنٹ ہیں ہر طرح کے پہلو کو بہت اچھی طرح سے سمجھتی ہیں کالج کی کافی لڑکیاں آپ کی تعریف کرتی ہیں ایک بہترین ٹیوشن ٹیچر ہیں اچھے اخلاقی لیکچر اسٹوڈنٹ کے ساتھ مجھے اور باقی ٹیچر کو بھی بہت متاثر کرتے ہیں کئیں لڑکیاں میں نے دیکھا ہے آپ سے اپنی بات شیئر کرتی ہیں آپ انہیں غلط اور صحیح کا راستہ دکھاتی ہیں، اپنی زندگی کا فیصلہ اب آپ کے ہاتھ میں ہے صحیح غلط کی پہچان آپ خود کر لیجیے گا آپ پر کوئی زبردستی نہیں ہے اب آپ کو اجازت ہے اپنی رائے مجھ تک پہنچا دیجیے گا میں منتظر رہوں گی " "عائشہ کے چہرے پر تفکر کی پرچھائیں صاف ظاہر تھی اس نے خداحافظ کہا اور غائب دماغی سے آفس نکل آئی " "اس نے رات کو سونے سے پہلے کافی سوچا مگر وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پائی"

   0
0 Comments